
”کیا آپ کوبھی بھوک نہیں لگتی“
بھوک نہ لگنے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں، جن میں سے بعض ایسی ہیں کہ جن کے متعلق لوگ خیال بھی نہیں کر سکتے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ان میں سے ایک ذہنی پریشانی ہے۔ جب آپ ذہنی پریشانی کا شکار ہوتے ہیں تو آپ کے جسم میں ایسے ہارمونز خارج ہوتے ہیں جو نظام انہضام اور بھوک کو
سست کرتے ہیں۔ اگر آپ کو اینگزائٹی ڈس آرڈر ہے تو آپ کو متلی جیسی علامات بھی ہو سکتی ہیں اور یہ بھی بھوک کو ختم کرتی ہیں۔اس کی دوسری وجہ ڈپریشن ہے۔ ڈپریشن دماغ کے ایسے حصوں کو بھی متاثر کرتی ہے جو جسم کی نفسیاتی حالت کی نگرانی کرتے ہیں، جس میں بھوک بھی شامل ہوتی ہے۔سانس کی بیماریاں اور دیگر کچھ عارضے بھی ہیں جن کی وجہ سے بھوک ختم ہو کر رہ جاتی ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کا حاملہ ہونابھی بسااوقات ان کی بھوک ختم کر دیتا ہے۔ مختلف بیماریوں کی کئی طرح کی ادویات بھی ہیں جنہیں کھانے سے بھوک بہت کم لگتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگر آپ کو
لقمہ نگلنے میں مشکل پیش آ رہی ہے یا طویل عرصے سے بھوک نہیں لگ رہی، مسلسل متلی ہو رہی ہے، کھانا کھاتے ہوئے تکلیف ہوتی ہے یا آپ کا وزن کم ہو رہا ہے۔ ایسی صورت میں آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ تاہم اگر ایسی علامات نہیں ہیں تو آپ کچھ تدابیر اختیار کرکے اپنی بھوک کو بڑھا سکتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کھانا اچھا اور ذائقے دار بنائیں جس میں مصالہ جات زیادہ استعمال کیے گئے ہوں۔ تھوڑی مقدار میں کھانا کھائیں لیکن ایسی چیزیں کھائیں جن میں کیلوریز زیادہ ہوں۔ ایسی چیزیں کھائیں جو آپ کو سب سے زیادہ پسند ہیں۔ کھانے کے اوقات متعین کریں اور ان مقررہ اوقات پر لازمی کھانا کھائیں۔ یہ عادات اپنانے سے چند ہی دنوں میں آپ کی بھوک میں اضافہ ہو جائے گا۔