
نبی کریم ﷺ نے فر ما یا سات آ دمی ایسے ہیں جن پر اللہ تعالیٰٰ اپنی رحمت کا سایہ ڈالتا ہے
حضرت ابو الد ردہ سے روایت ہے کہ میرے خلیل و محبوب ﷺ نے وصیت فر مائی ہے کہ اللہ کے ساتھ کبھی کسی چیز کو شر یک نہ کر نا۔ اگرچہ تمہارے ٹکڑے کر دیے جائیں اور تمہیں آ گ میں بھون دیا جائے۔ اور خبر دار کبھی جان بو جھ کر نماز نہ چھوڑ نا کیو نکہ جس نے قصد نماز چھوڑ دی
تو اس کے بارے میں وہ ذ مہ داری ختم ہو گی جو اللہ کی طرف سے اس کے وفادار اور صاحب ایمان بندوں کے لیے ہے اور خبردار شراب کبھی نہ پینا کیو نکہ وہ ہر برائی کی کنجی ہے ۔ حضرت ابو ہر یرہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں آپ ﷺ نے فر ما یا کہ سات آ دمی ایسے ہیں جن پر اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کا سایہ ڈالتا ہے ان میں سے ایک شخص وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کا ذکر کرے تو اس کی آ نکھوں سے آ نسو جاری ہو جائیں۔ حضور ﷺ نے فر ما یا جب تم میں سے کوئی جو تا پہنے تو داہنے پاؤں سے شروع کرے اور جب نکا لے تو بائیں سے شروع کرے۔ ہو نا یوں چاہیے کہ دا ہنا پاؤں میں پہلا ہو اور نکا لنے میں آخری۔ سیدنا ابو ہر یرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا سب سے برا نام جس پر روزِ قیامت اللہ تعالیٰ کے ہاں شر
مندگی ہو گی یہ ہے کہ آ دمی اپنے آپ کو شہنشاہ کہلوائے۔ حضرت علی سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ نے سود کھانے والے، کھلانے والے، تحریر کرنے والے اور صدقہ نہ دینے والے پر لعنت کی نیز آﷺ نوحہ گری سے منع فر ماتے تھے۔ حضور ﷺ نے فر ما یا۔ اگر تم کو جنت پسند ہے تو اپنے بھائی کے لیے وہی پسند کر و جو اپنے لیے پسند کر تے ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا کہ ہر گناہ میں سے جتنا چاہے اور جب چاہے اللہ تعالیٰ معاف کر دیتا ہے لیکن ماں باپ کی نا فر مانی کے گناہ کا مواخذہ دنیا ہی سے شروع ہو جاتا ہے ۔ اسے معاف نہیں کیا جاتا۔ حضور ﷺ نے فر ما یا۔ اذان اور اقامت کے درمیان دعائیں رد نہیں ہوتی۔ لہٰذا دعا ما نگا کرو۔ حضرت انس سے روایت ہے کہ ایک دن رسولِ کریم ﷺ ابو بکر حضرت عمر اور حضرت عثمان کے ساتھ مدینہ کے مشہور پہاڑ احد پر چڑھے تو وہ خوشی کے مارے ہلنے لگا تو حضرت محمد ﷺ نے اپنا پیر اس پر مارا اور فر ما یا ارے احد تھم جا تیرے اوپر ایک نبی ہے ۔ ایک صدیق ہے ۔اور دو شہید ہیں۔