پیسنٹھ سال میں 25سال کی چستی

ایک چھوٹا سا بچہ صبح سے لے کر شام تک کتنی اچھل کو دکرتا ہے۔ کتنی بار گرتا ہے۔ کتنی با ر اٹھتا ہے۔ اگرہم اپنی بات کریں۔ تو اگر ہم ایک بار گرجائیں تو اٹھنا ہمار ے لیے بہت مشکل کاکا م ہوجاتا ہے۔ یعنی کہ ہمارا جسم اتنا کمزور ہوچکا ہے کہ ہم لو گ چل پھر بھی اچھے نہیں پارہے۔ ایسا کیا ہوا

ہماری زندگی میں جو کہ بچپن میں ہم اتنے تیز تھے لیکن اب ہمارا جسم بالکل کمزور ہو چکا ہے۔ اگر آپ کے ساتھ کچھ ایسا ہی ہوتا ہے ۔ رات کو اچھی نیند آنے کے بعدآپ کو کمزوری محسوس ہوتی رہتی ہے۔ یا آپ کو سار ادن تھکان اورسستی رہتی ہے۔ آج آپ کو بتائیں گے ۔ کہ کیوں ہمارے جسم میں تھکان اور سستی رہتی ہے۔ اور ایسی سستی اورتھکان کو کیسے ختم کیا جاسکتا ہے؟ کیونکہ جیسے آپ کوبتایا ہے کہ بچپن میں ایک بچہ تھوڑا سا دودھ پی کر کتنا اچھل کو کرسکتا ہے۔ لیکن ہم صبح سے لے کر شام تک کتنا کھاتے پیتے ہیں۔ لیکن پھر بھی ہمارے جسم تھکان اور سستی سے بھری رہتی ہے۔ نہ ہی ہمارےجسم میں وہ انرجی ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ اس کا سولوشن کیا ہے؟ ہمارے جسم میں زیادہ طاقت نہ ہونے کا کمزور ی اور سستی ہونے کی جو سب سے بڑی وجہ ہے۔ وہ ہماری غذا ہے۔ آخرکار ہم جوکھاتے ہیں۔ وہ ہمارے جسم کو انرجی دیتےہیں۔ اسی چکر میں ہم وہ ساری

چیزیں کھالیتے ہیں۔ جو ہمارے جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔ اسی چکر میں ہم بہت زیادہ چیزیں کھالیتے ہیں۔ کھانا اتنا ہی کھانا چاہیے جتنا ہمارے جسم کو ضرورت ہو۔ لیکن ہم لوگ تھوڑے تھوڑے بعد کھاتے رہتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہمارا پیٹ ہمیشہ بھر ارہتا ہے۔ اور ہمارے جسم کو اس کو ہضم کرنے میں ہی لگی رہتی ہے۔ ہماری پوری انرجی کاکم ازکم اسی سے نوے فیصد کھانے کو ہضم کرنے میں لگ جاتا ہے۔ اور انرجی کا بچا ہوا باقی دس فیصد ہم کام میں سر ف کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہماری جو انرجی ہے۔ وہ بہت ہی کم ہوجاتی ہے۔ اورکام میں ہمارا من بھی نہیں لگتا۔ اور سستی اور تھکان بھی محسوس ہوتی ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے جسم میں انرجی رہے ۔ اور پھرتی اورچستی رہے ۔ تو سب سے پہلے آپ کو اپنی غذ ا کوکنٹرول کرنا ہوگا۔ اتنا کھائیں جتنی آپ کو ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ کچھ ایسا کھارہے ہیں۔ جوآپ کے جسم کو ہضم کرنے میں مشکل ہوتی ہے۔ یا کچھ ایسا کھار ہے ہیں جو تلا بھنا ہوا ہےتو یہ بھی ہماری جسم میں سستی اور تھکان پیدا کرتی ہیں۔ اگرآپ کو کچھ ایسا کھاتے ہیں جو آپ کے پیٹ کے لیے اچھا نہیں ہے۔

اس سے آپ کا ہاضمہ خراب ہوجاتا ہے جیسا کہ انسان کو قبض یا بدہضمی کا مسئلہ ہوجاتا ہے۔ اور اسی وجہ سے ہمارا کھایا ہوا کھانا اچھے سے ہضم نہیں ہوتا۔ اور اس کے اندرجو انرجی ہے۔ وہ ہمارے جسم کوملتی نہیں ہے۔ ہم تو اپنی طرف سے سبھی انرجی والی چیزیں کھاپی رہے ہیں۔ تو اسکا فائدہ ہمارے جسم کو ملتا ہی نہیں ۔ اس لیے ہمیں اپنے ہاضمہ کے نظام کو اچھا رکھنا ہوگا۔ اور ساتھ ساتھ ایک ایسی چیزبتائیں گے ۔ جس کے استعمال سے آپ کےجسم میں بہت انرجی رہے گی۔ یعنی صبح لے کر شام تک آپ اپنے کام کو اچھے سے کرپائیں گے۔ او ر آپ کے جسم میں تھکان اور سستی بھی نہیں رہے گی۔ وہ چیز ہے اخروٹ ۔ اخروٹ کو ہم بچپن سے ہی کھاتے آرہے ہیں۔لیکن ہم اسے اس طرح سے نہیں کھاتے جس طرح کھانا چاہیے۔ ہم اخروٹ کا استعمال بہت ہی کم کرتے ہیں۔ اخروٹ کو ہم گھر میں رکھتے ہیں۔ تو صرف مہمانوں کے لیے۔ اگر آپ ڈرائی فروٹ کو خود کھاتے ہیں۔ تویہ آپ کےجسم کے لیے بہت اچھے ہوتے ہیں۔ اخروٹ کے بہت سارے فائدے ہیں۔ آج کل کی بیماریاں جیسا کہ دل کی بیماریاں، بالوں کا جھرنا، آنکھوں کا کمزور ہونا، دماغ کا کمزور ہونا، قد کا نہ بڑھنا یہ جتنی بھی بیماریاں ان کو آپ اخروٹ کے ذریعے سے ٹھیک کرسکتے ہیں۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.