
کیا عورت اور مرد ایک دوسرے سے بغیر واقفیت کے شادی کرلینی چاہئے؟
ازدواجی زندگی میں عورت کے مزاج اور اس کی عادت کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ اگر عورت کا مزاج اچھا ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کی عادات بھی اچھی ہوں۔ تو پھر اس سے بڑھ کر سکھ دنیا میں اور کوئی نہیں۔ اور اگر اکھڑ مزاج اور بد مزاج سے واسطہ پڑگیا۔ تو اس سے بڑا دکھ کوئی نہیں۔ ازدواجی
زندگی کا دارومدار زیادہ تر عورت کے مزاج اور اس کی فطر ت پر ہوتا ہے۔ اگر عورت اس کسوٹی پر پوری اترے۔ تو آپ کی زندگی سکون واطمینان سے گزرے گی۔ اس لیے اس مسئلہ پر شادی سے قبل غور کرنا ضروری ہے۔ انسان معاشرے کا ایک پرزہ ہے۔ سماج کا ایک حصہ ہے۔ سماج کی بنیاد ہے۔ وہ زندگی کا پہلاسبق ماں کی گود اور گھر کے ماحول سے حاصل کرتا ہے۔ا ور وہ آثار اس کے بڑے ہونے پر ظاہر ہوتے ہیں۔ لہٰذا آج کی عورت قابل بیوی اور قابل ماں ثابت نہ ہوئی ۔ تو یہ بات ملک وقوم کے لیے نقصان کا باعث ہوگی۔ اس لیے شادی سے پہلے یہ دیکھ لینا ضروری ہے۔ کہ ہونے والی بیوی نے کس ماحول میں پرورش پائی ہے۔ شادی سے پہلے اس امر پر غور کرلینا ضروری ہے۔ کہ آپ کی بیوی کو کتاب علم کے علاوہ خانہ داری کا علم ہے۔ یا نہیں ۔ اور ازدواجی زندگی کا بوجھ کہاں تک برداشت کرنے کےقابل ہے۔ ایک امور کو مردوں کو خیال کرنا چاہیے۔ لیکن عورتوں کو بھی
چند امور کا خیال رکھنا چاہیے ۔ اب صرف مردوں کا یہ حق نہیں ہے۔ کہ وہ بیوی کا انتخاب کرتے وقت دیکھ بھا ل کر ایک اوصاف حمیدہ کی مالک حسین وجمیل لڑکی کا ہی انتخاب کرے۔ چاہے ان کا اپنا چال کتنا ہی خراب کیوں نہ ہو۔ لہٰذا یہ مناسب ہوگا لڑکی بھی اپنے ہونےوالے شوہر سے متعلقہ جملہ واقفیت حاصل کرے۔ کیونکہ اسے اپنی زندگی اسی کے ساتھ گزارنی ہے۔ کیونکہ شوہر کا چال چلن درست نہ ہوا۔ تو لڑکی کی زندگی میں ز ہ ر بھر جائےگا۔ اور دونوں میاں بیو ی زندگی بھر دکھی رہیں گے۔ لہٰذا لڑکی کےلیے بھی ضروری ہے کہ وہ شادی سے بیشتر ہونے والے شوہر کے متعلق پوری واقفیت حاصل کرلے۔ وہ یہ معلوم کریں کہ ان کا ہونے والا شوہر کہیں بری صحبت میں پھنسا ہوا تو نہیں ہے۔ جسم کا مضبو ط ہے کہ کمزور۔ کسی کامرض کا شکار تو نہیں ۔ اس کے عادات خصائل کیسے ہیں۔ جس طرح آپ اچھی تعلیم وتربیت کے بغیر ایک اچھے شہر ی نہیں بن سکتے ۔ اسی طرح
شادی کےلیے بھی آپ کو تیار رہنا چاہیے۔ اس تعلیم کا سب سے بہتر اور اولین مدرسہ گھر ہے۔ اچھے والدین کو خوشگوار ماحول کے ساتھ ساتھ نفسیاتی زندگی کےمتعلق کتابوں کا بھی مطالعہ کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو بچپن میں اچھی تعلیم وتربیت نہیں ملی ہے۔ تو آپ دوسرے طریقوں سے اسے حاصل کریں۔
شادی اور محبت ایک نہیں ہے۔ محبت کرنا آسان ہے۔ مگر شادی کو کا میاب بنانا زیادہ مشکل ہے۔ شادی آپ کی ساری زندگی پر محیط ہے۔ اس کے ہزاروں مسائل اور الجھاؤ ہیں۔ آپ شادی کرتے ہی ایک الگ خاندان کی بنیاد ڈالتے ہیں۔ اپنا الگ گھر بناتے ہیں۔ گھر ہزاروں باتیں ہوتی ہیں۔ آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ گھر کیسے چلتا ہے؟ اور زندگی کے ساتھی کےساتھ کیسے رہا جاتا ہے؟ محبت کے مختلف پہلو ہیں۔ ماہرین نفسیات کا خیال ہے کہ رفیق زندگی کے انتخاب میں صرف محبت کا پلڑا بھاری نہیں ہونا چاہیے۔ کیونکہ محبت وقتی اور جذباتی بھی ہوسکتی ہے۔ اور ایسی محبت بہت جلد ختم ہوجاتی ہے۔ اس کو دائمی بنانے کےلیے ضروری ہے کہ آپ کی نظر انتخاب ایسے ساتھی پر پڑے ۔ جو ذہنی اور جسمانی لحاظ سے آپ کے قابل ہو۔ دونوں کےمذہبی نظریات اور پسند ایک ہو۔