اگر یہ چھ علامات جسم میں ظاہر ہوجائیں

آپ کاجسم صحت کے بارے میں کافی معلومات فراہم کرتارہتا ہے تاہم درست وقت اسے سمجھنے اور جاننے کی ضرورت ہوتی ہے۔ آج ہم آپ کو ایسی ہی چھ علامات کے بارے میں آگاہ کریں گے جن کو اگرسنجیدگی سے لیاجائےتو کسی بھی بڑے حادثے سے بچا جا سکتا ہے۔ اگر ان چھ علامات کو نظر انداز کردیا

جائے تو جان کو شدید خطرات بھی لاحق ہوسکتے ہیں ۔ ان چھ علامات کے ساتھ آپ کو جسم سے تبدیلیوں سے متعلق ان تمام باتوں سے آگاہ کریں گے جن سے آپ جان سکیں گے کہ جسم کےاندر کیا چل رہا ہے ؟ اور اس کی ممکنہ وجہ کیا ہوسکتی ہے؟ ضروری نہیں کہ ہرمرض کی تشخیص مہنگے اور قیمتی ٹیسٹ کے ذریعے کی جائے زمانہ قدیم سے آج تک حکیم اور طبیب نبض دیکھ کر ہی مرض کی تشخیص کرلیا کرتے تھے کچھ بیماریاں ایسی ہوتی ہیں۔ جو اپنی علامات سے فوری طور پر ظاہر ہوجاتی ہیں۔ ڈاکٹرز تو کیا ایک عام انسان بھی اس بیماری کا بخوبی اندازہ لگا سکتا ہے ۔ اگر ہم کسی خطرناک بیماری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ تو ہماراجسم وقت سے پہلے ہی کچھ علامات دکھانا شروع کردیتا ہے۔ ماہر کارڈیولوجسٹ کا کہناہے یعنی دل کے امراض کا کہنا ہے۔ اگر ان علامات کو سنجیدگی سے لیں۔ تو کسی بھی حادثے سے بچا جاسکے ۔ اگر اس کو نظر انداز کردیاجائے تو خدانخواستہ شدید خطرات بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔ اگرآپ کو ایسی چھ علامات جسم میں کبھی بھی ظاہر ہوں تو یہ دل کی خرابی کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔ پہلی علامات:جن لوگوں کو ہارٹ اٹیک ہوتا ہے ان کا کہنا ہوتا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ان کے سینے پر کوئی ہاتھی بٹھا دیا ہےیعنی کہ بہت بوجھ محسوس کرنے لگتے ہیں۔ جبکہ کچھ مریضوں کے بازؤں میں کھنچاؤ کی شکایت بھی پیدا ہوتی ہے۔ تاہم کوئی اور

ان کی علامات کےبارے میں نہیں بتاتا۔ بلکہ کچھ لوگوں کو کہنا ہے کہ انہیں اپنی گردن ، کندھوں اورجبڑوں پر شدید محسوس ہوتا ہے۔ یا درد ہونے لگتا ہے۔ یہ علامات دل کے دورے کی بھی وجہ بن سکتی ہے۔ لہٰذا آپ کو چاہیے کہ فوری طورپر ڈاکٹر سے رابطہ کرے ۔ دوسری علامت:بدہضمی اور سینے کی جلن دوسری علامت ہے۔ یہ جلن اگر کبھی کبھار ہو تو عجیب بات نہیں لیکن اگر آپ کو مستقل یہ مسئلہ درپیش رہے تو دل کی بیماری کی جانب ایک اشارہ ہوسکتا ہے۔ اگر سینے کی جلن کے ساتھ ہچکیاں ، دل کا متلانا، سانس لینے میں کوئی مشکل محسوس ہو یا ٹھنڈے پسینے کا آنا تو یہ انتہائی خطرنا ک بات ہے۔ آپ کو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔ تیسری علامت: ٹانگوں اور پاؤں میں سوجن کی علامت ہےاس سوجن کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ لیکن اس کےساتھ آپ کو سانس لینے میں بھی دشواری ہو۔ سوتے ہوئے بے چینی کی صورت محسوس ہورہی ہو تو یہ ایک خطرنا ک علامت ہے تو ڈاکٹر سے فوری طور رابطہ لازمی ہوجاتا ہے جن لوگوں کو یہ مسئلہ مستقل طور پر درپیش ہو انہیں فوری طور پر اس کا علاج باقاعدہ طور پر کروانا چاہیے۔ چوتھی علامت: جنسی کمزوری چوتھی علامت ہے یعنی کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ جنسی کمزوری ایک دماغی یا پوشیدہ اعضاء کی کمزوری کی وجہ سے ہوتا ہے لیکن یہ دل کی بیماری کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ بالخصوص اگر مردوں کو یہ مسئلہ ہوجائے تو یہ دل کے مرض کی جانت اشارہ دیتا ہے۔

کچھ لو گ ایسے جنسی کمزوری سمجھ کر ادویات لینا شروع کردیتے ہیں۔ لیکن اصل مسئلہ تو اپنی جگہ پر موجود رہتا ہے۔ ڈاکٹر ز کا کہنا ہے اگر خواتین میں جنسی تسکین کی خواہش کم ہونے لگے تو یہ دل کی بیماری پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ پانچویں علامت: اگر آپ کےساتھ کوئی ایسا انسان سوئے جو باآواز خراٹے لیتے ہو تو آپ کی نیند ح رام ہوجاتی ہے۔ توڈاکٹر ز کا کہنا ہے کہ کئی کیسز میں دیکھا گیا ہے کہ دل کی بیماری لاحق لاحق ہونےسے قبل لوگوں کو خراٹے آنا شروع ہوجاتےہیں۔ یہ اس وجہ سے ہوتا ہے کہ دل کی دھڑکن میں بے اعتدالی کی وجہ سے خ ون کا دباؤ متاثر ہوجاتا ہے جس سے دل کی بیماری اور خراٹے بھی آنے لگتے ہیں۔ چھٹی علامت: دانتوں میں درداور دانتوں میں سے خ ون کا آنا کی چھٹی علامت میں سے ہے بہت ہی کم لوگوں کا خیال ہوگاکہ دانتوں سے خ ون آنے کی علامت بھی دل کی بیماری کی وجہ کی طر ف اشارہ دیتی ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دانتوں اور مسوڑھوں سے خ ون کی آنے کی وجہ سے ہمار ا جبڑا متا ثر ہوتا ہے حالانکہ سارے جسم میں سوزش بھی ہوسکتی ہے۔ اور اس کا براہ راست اثر دل پر بھی ہوتا ہے لہٰذ ا دانتوں یا مسوڑھوں کے سوجنے یا ان سے خ ون کی علامت کو ہر گز نظر انداز نہ کیاجائے ۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.