گھر والوں سے چھپ کر فحش ویڈیوز سے پیسے کمانے والی خاتون کی ویڈیوز صارف نے اس کے اہل خانہ کو بھیج دیں پھر کیا ہوا؟ جانئے

میڈرڈ(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس کی وباءکے دوران لاک ڈاﺅن کے سبب بے روزگار ہونے والی خاتون نے ’اونلی فینز‘ (OnlyFans)نامی سوشل میڈیا ویب سائٹ پر اپنی فحش تصاویر اور ویڈیوز فروخت کرکے رقم کمانی شروع کر دی تاہم یہ کام شروع کرنے پر لوگوں نے اس کے ساتھ ایسا سلوک کر

ڈالا کہ اس کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق اس 32سالہ کیلی بیس نامی خاتون کا تعلق سپین کے شہر الیکنتے سے ہے جو ہیئرڈریسر کی ملازمت کرتی تھی تاہم لاک ڈاﺅن کی وجہ سے سیلون بند ہونے پر اس کی نوکری ختم ہو گئی۔ کیلی، جو2بچوں کی ماں ہے، نے گھر کا خرچ چلانے کے لیے اونلی فینز پر اکاﺅنٹ بنا لیا اور وہا ں اپنی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوزپوسٹ کرنی شروع کر دیں جنہیں لوگ ماہانہ سبسکرپشن فیس ادا کرکے دیکھتے ہیں۔ اس کا یہ اکاﺅنٹ تیزی سے مقبول ہوا اور اب تک سبسکرائبرز کی تعداد 1لاکھ 40ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور وہ سبسکرپشن فیس سے 21ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 44لاکھ 60ہزار روپے)ماہانہ تک کما رہی ہے۔ کیلی کا کہنا ہے کہ اونلی فینزپر اس کا اکاﺅنٹ مقبول ہونے کے بعد سے اسے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تنقید کرنے والوں میں اکثریت مردوں کی ہے جو اس کے متعلق انتہائی بے ہودہ اور شرمناک الفاظ

استعمال کرتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے اس کی فحش تصاویر اور ویڈیوز بھی اونلی فینز سے چوری کرکے اس کی فیملی کے لوگوں کو بھیج دیں جو کیلی کے لیے الٹا شرمندگی کا باعث بنیں کیونکہ وہ یہ کام اپنی فیملی سے چوری چھپے کررہی تھی۔ کیلی کا کہنا ہے کہ ”تنقید کرنے والوں میں اکثر لوگ ایسے ہیں جنہوں نے میرا اکاﺅنٹ سبسکرائب کر رکھا ہے اور پیسے دے کر میری تصاویر اور ویڈیوز دیکھ رہے ہیں اور پھر مجھ پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔ ان کی طرف سے میری قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز میری فیملی کو بھیجے جانے سے میرے رشتہ داروں کے ساتھ میرا تعلق بہت متاثر ہوا ہے اور میں اکثر رودیتی ہوں کہ میں نے یہ تو سوچا بھی نہیں تھا۔ اب میں اپنے بچوں کے حوالے سے فکرمند ہوں کہ اس کا ان پر بھی منفی اثر پڑے گا۔ ان تمام باتوں کے ساتھ ساتھ میں یہ بھی کہوں گی کہ اونلی فینز نے مجھے بہت اعتماد دیا ہے اور اب میں اپنے اس کیریئر سے پیچھے نہیں ہٹوں گی۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.