دنیا کا خوش قسمت شخص جو 7 بار موت کا سامنا کرچکا لیکن ہر بار معجزانہ طور پر کیسے بچ جاتا ہے؟

دنیا کا خوش قسمت شخص جو 7 بار موت کا سامنا کرچکا لیکن ہر بار معجزانہ طور پر کیسے بچ جاتا ہے؟ یہ ایک اتقاق بھی ہوسکتا ہے لیکن اس اتفاق نے سب کے ہوش اڑا کر رکھ دیئے۔ دنیا کا ایسا آدمی منظر عام پر آیا ہے جو 7 بار موت سے بچ چکا ہے۔ بلاشبہ یہ اس آدمی کی خوش قسمتی ہے کہ اس

نے اپنی موت کو سات مرتبہ چکمہ دے کر دنیا کو حیران کر دیا۔ایسا صرف فلموں اور ڈراموں میں سننے اور دیکھنے کو ملتا ہے اس آدمی کی حقیقت واضح ہے۔اس آدمے کے چرچے دنیا بھر میں ہو رہے ہیں اور اس پر خبروں اور سرخیوں کے انبار لگ چکے ہیں۔اس آدمی کا نام ‘فرین سیلک’ ہے جو 1929سنہ 1962 میں فرین سیلک میں ٹرین میں سفر کررہے تھے،لیکن بدقسمتی سے ان کی ٹرین جب دریا کے قریب پہنچی تو پٹری سے اتر گئی اور دریا میں جا گری۔ ٹرین کے بوگی میں موجود 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم فرین بچ خوش قسمتی سے بچ نکلے۔ کو پیدا ہوا۔کیا آپ جانتے ہیں فرین سیلک 7

حادثے کے اگلے سال سن 1963میں فرین سیلک پہلی بار جہاز کا سفر طے کرتے ہیں اور بدقسمتی سے جہاز کا دروازہ فنی خرابی کے باعث ٹوٹ جاتا ہے، جیسے ہی دروازہ ٹوٹتا ہے فرین تیز ہوا کے باعث جہاز کے دروزاے سے نیچے گرگئے اور جاکر زمین پر پڑے بھوسے پر گرے جس سے انہیں ایک نئی زندگی ملی۔حیرت انگیز بات یہ تھی فرین کے علاوہ اس طیارے کے تمام مسافرمر گئے تھے۔ مرتبہ موت کے منہ سے واپس آچکے ہیں؟ 3 سال بعد 1966 میں فرین بس میں سفر کر رہے تھے اور برف روڈ پر پھسل جاتی ہے کیونکہ وہاں برف موجود ہوتی ہے اور دریا میں گر جاتی ہے، بس میں موجود 4 افراد ڈوب کر ہلاک ہوجاتے ہیں مگر فرین سیلک کو تیرنا آتا تھا جس کی وجہ سے وہ پھر سے موت کے منہ سے واپس آجاتے ہیں۔ لگاتار 3 مرتبہ سفر کے دوران حادثے میں معجزانہ طور پر زندہ بچ جانے والے فرین سیلک نے 1970 میں سوچا کہ اب اپنی گاڑی میں ہی سفر کرنا بہتر ہے

لیکن کوئی نہیں جانتا تھا کہ مستقبل میں ان کے ساتھ کیا ہوگا۔ فرین اپنی گاڑی میں سفر کررہے تھے کہ اچانک ان کی گاڑی کے انجن میں آگ بھڑک اٹھی ،فرین نے فوراً ہی گاڑی سے چھلانگ لگائی جس کےبعد ان کی گاڑی میں دھماکا ہوگیا اور فرین ایک مرتبہ پھر خوش قسمتی سے بچ گئے۔ 1973 میں فرین سیلک ایک بار پھر اپنی گاڑی میں سفر کیلئے نکلتے ہیں اور حیران کن طور پر ایک بار پھر ان کی گاڑی میں آگ لگ جاتی ہے۔ اس بار آگ کی وجہ سے ان کے بال ضرور جلے مگر صحیح وقت پر گاڑی سے چھلانگ لگانے کی وجہ سے فرین نے پھر موت کو چکما دے دیا۔اب آتے ہیں ایک اور واقعے پر جب 1995 میں کروشیا کے دارالحکومت زغرب میں ایک بس گرین سے ٹکرائی، ٹکرانے کی صورت میں فرین کافی زخمی ہوئے مگر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے ، وہ ایک بار پھر بچ نکلے۔ ​ 1996 میں وہ اپنی گاڑی ڈرائیو کر رہے تھے کے سڑک پر سائیڈ سے آتے ہوئے ٹرک نے ان کو ٹکر ماردی اور ان کی گاڑی 300 فٹ کی بلندی سے گر گئی مگر فرین پہاڑ پر لگے ایک درخت پر گر ے اور اس پر لٹک گئے اور ایک بار پھر موت کو قریب سے دیکھ کر واپس آگئے۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.