
اگر بیوی شوہر کے ساتھ سونے سے انکار کرے تو کیا کرنا چاہئے؟
اگر بیوی شوہر کے ساتھ سونے سے انکار کرے اور تھکاوٹ کا بہانہ کرے، اور کہے کہ ہم کل کریں گے، اور یہ کہے کہ اگر میں جانتی کہ یہ بھی شادی کا حصہ ہے تو میں شادی نہ کرتی۔ اگر شوہر اس کومجبور کرتا ہے تو وہ کہتی ہے کہ اگر تم میری مرضی کے بغیر کرو گے تو یہ زنا بالجبر ہوگا۔
شریعت کا اس بارے میں کیا حکم ہے اور شوہر کیا کرے؟ میاں اور بیوی کے درمیان ستر کیا ہے؟ یوی کا شوہر کے ساتھ سونے سے انکار کرنا اور جب ہمبستری کے لیے بلائے تو جماع کے تحمل کی طاقت کے باوجود ٹال مٹول کرنا جائز نہیں، لھا أن تطالبہ بالوطء، لأن حلہ لھا حقھا کما حلھا لہ حقہ البتہ اگر شوہر کو بار بار جماع کا تقاضا ہو بیوی جس کی متحمل نہ ہو اور اس سے اس کی صحت کے نقصان پہنچنے کا خطرہ ہو تو شوہر کے لیے بیوی کی طاقت سے زیادہ جماعت کرنا جائز نہیں لا یحل لہ وطوٴھا بما یوٴدّي إلی إضرارھا بیوی کی بات غلط ہے،اپنی منکوحہ سے جماع زنا نہیں ہوتی خواہ بالجبر ہی کیوں نہ ہو۔