ہر مشکل ، مقصد اور حاجت کا پور فل عمل

اللہ پر یقین کو مضبوط کیجئے اللہ نے رزق پہنچانے کے لئے کئی طرح کے انتظامات کئے ہیں اور وہ انسان کو غوروفکر کی دعوت دیتا ہے تا کہ انسان کا اللہ پر یقین مضبوط ہو بہت ہی پیارا وظیفہ صرف ایک مرتبہ پڑھ لیجئے ان شاء اللہ آپ کے لئے زمین اور آسمان کے دروازے کھل جائیں گے غیب سے

رزق ملے گا روزی کی بندش تنگی بے برکتیاں ،جاب کا نہ لگنایا کوئی بھی مسئلہ ہو کیونکہ یہ وظیفہ صرف ایک حاجت کے لئے نہیں ہوتا میرا اللہ جس نے حاجتیں حل کر نی ہیں وظیفہ تو اس کے لئے کررہے ہیں بگڑے حالات تو اس نے سنوارنے ہیں میرے اللہ نے مشکلات حل کرنی ہیں تو ہمیں کنجوسی کس چیز کی کنجوسی ہم کیوں کررہے ہیں ہمیں تو مانگنا چاہئے دیکھیں جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے پاس کچھ نہیں ہوتا اس کے پاس صرف ایک ہی ہنر ہوتا ہے وہ ہوتا ہے رونے کا صرف رونے کا ہنر ہوتا ہے اور رونے ہی سے وہ اپنے تمام مقاصد اپنے والدین سے نکال لیتا ہے ہمیں تو سب ہنر آتے ہیں تو ہمیں کیوں نہ رو رو کر گڑگڑا کر اللہ کے حضور سجدے میں جا کر دعائیں مانگیں تو کیوں نہیں میرا مالک پورا کرے گا جب ماں ایک فیصد

پیارکرتی ہے تو اللہ ستر گنا پیارکرتا ہے تو وہ کیوں نہیں پورا کرے گا ہمیں یقین اور اعتماد ہونا چاہئے تو ضرور میرا مالک آپ کے لئے آسمان کے دروازے کھول دے گا اور یقینا غیب سے مدد کرے گا کیا پڑھنا ہے اللہ اکبر کبیر والحمد للہ کثیر وسبحان اللہ بکرۃ واصیلا بس یہ دعا پڑھتے رہیں حضور پاک ﷺ کی زبان مبارک پر سب سے پہلے جاری ہونے والے کلمات یہی تھے یہ بیہقی کی حدیث ہے حضور پاک ﷺ کی زبان پر سب سے پہلے جاری ہونے والے کلمات یہی تھے جو اوپر بتائے گئے ہیں اس اللہ اکبر کبیر والحمد للہ کثیر ا تو انشاء اللہ رزق کا مسئلہ ہو کوئی بھی مسئلہ ہو حل ہو جائیے پس ہمیں یقین ہونا چاہئے تو میرا مالک عطا کرے گا کوئی بھی مسئلہ ہو یہ آپ مانگ کر دیکھئے باقی اللہ پر چھوڑ دیجئے ۔۔ وظائف کے کارگر ہونے کی

چند ایک شرائط ہوتی ہیں کہ یقین کے ساتھ عمل کیجئے شک عمل کو ضائع کردیتا ہے توجہ کے ساتھ عمل کیجئے بے توجہی سے پڑھی جانے والی دعائیں ہوا میں گم ہوجاتی ہیں رزق حلال کا اہتمام کریں حرام غذا ء عمل کے اثر کو زائل کردیتی ہے ہر عمل اللہ کی رضا کے لئے کریں مالک راضی ہوگا تو کام بنے گا فرائض کا اہتمام کریں جو لوگ نماز ا ور دیگر فرائض ادا نہیں کرتے ان کے اعمال بے اثر رہتے ہیں حرام کاموں سے بچیں وہ کام جنہیں شریعت نے حرام قرار دیا ہے ان کا ارتکاب روحانیت کو نقصان پہنچاتا ہے تب ہمارے اعمال یا ہمارا عمل کارگر نہیں ہوتا الفاظ کی تصحیح کا خاص اہتمام کریں الفاظ غلط پڑھنے سے معنی بدل جاتے ہیں طہارت کا اہتمام کریں خود بھی پاک صاف ہوں اور جگہ بھی پاک صاف رکھیں عاجزی و آہ و زاری کے ساتھ عمل کریں ۔صرف وہ اعمال کریں جن کی شرعا اجازت ہو۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.