پندرہ نرالے کام جو صرف ترکی میں ہوتے ہیں

ترکی کو دنیا کے نقشے پردیکھیں تو یہ دنیا کے تقریباً درمیان میں آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ترکی کے رہنے والے بڑی آسانی سے دنیا کے کسی بھی ملک کا سفر کر سکتے ہیں۔ ترکی کے شہر استنبول میں ائیرپورٹ سے اڑنے والی فلائیٹ دنیا بھر میں ایک سو تیئس ممالک کو چھوتی ہے۔ یہاں سے پچاس ڈومیسٹک

اور دو سو پچاس انٹر نیشل فلائیٹ اڑتی ہیں۔ ترکی کے شہر استنبول میں ایک بازار لگتا ہےجسے دنیا کا سب سے پرانا بازاروں میں ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ ترکی کی زبان میں اسے کپالی لیورڈ کہاجاتا ہے جس کا مطلب ہے کورڈ مارکیٹ، یعنی ڈھکا ہوا بازار۔ کیونکہ یہ پورے کا پورا بازار ایک بڑی سی چھت سے ڈھکا ہوا ہے۔ یہ بازار اکسٹھ مختلف سڑکوں پر پھیلا ہوا ہے۔ جہاں چار ہزار سے زیادہ دکانیں موجود ہیں۔ یہ بازار ترکی کے سب سے مشہور جگہوں میں سے ایک ہے۔ جہاں روز کے ڈھائی لاکھ سے چار لاکھ لوگ پوری دنیا سے آتے ہیں۔ ترکی کا سب سے اونچا مقام ماؤنٹ ارارات پہاڑی ہے جو کہ آتش فشاں ہے یہ سویا ہوا ہے۔ اس پہاڑ کی چوٹی سطح زمین سے پانچ ہزار ایک سو سینتیس میٹر بلند ہے۔ اس پہاڑ کے بارے میں یہ مشہور ہےکہ حضرت نوح ؑ کی کشتی طوفان کے بعد یہاں اتری تھی۔ اسی وجہ سے اس چوٹی کو بہت مقدس ماناجاتا ہے۔ ایک جرمن آدمی جوہان جیکب وان پہلا آدمی تھا۔ جس نے یہ چوٹی اٹھارہ سو انتیس سرکی۔ ترکی کا فی ملٹی کلچرل ہے۔ یہاں تیس سے زیادہ زبانیں بولی جاتیں ہیں۔ ان زبانوں میں ززاکی ، قرمانجی اور عربی شامل ہے۔ مگر ترکی کی ستر فیصد سے زیادہ آباد ی ترک زبان بولتی ہے۔ ترکی کا شہر استنبول دنیا کا واحد شہر ہے جو دو مختلف

براعظموں کے درمیان موجود ہے۔ ترکی کا مشہور پل باس فورس برج ایک طر ف استبول کے علاقے بیغلربی سے شروع ہوتا ہے اور دوسری طرف اوتھاخے میں ختم ہوتا ہے۔ یہ ترکی کا وہ واحد شہر ہے جو پانچ فیصد یورپ میں شمار ہوتا ہے۔ ترکی کا قومی کھیل آئل ریسلنگ ہے۔ اس کھیل میں دونوں کھلاڑیوں کے جسموں پر اولیورز آئل مل لیاجاتا ہے۔ ایسے میں ایک دوسرے کو پکڑنا بھی بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ اور جب کشتی ہوتی ہے۔ تو دیکھنے میں بھی مز ہ آتاہے۔ اس کے علاوہ ترکی کا قومی جانور گرے وولف ہے۔ یہ ایک برفانی بھیڑیا ہے جو بہت سخت سرد موسم میں رہتا ہے۔ اور اپنی ذہانت کی وجہ سے جاناجاتا ہے۔ ترکی کا شہر اتنا مشہور ہے کہ ترکی کا دارالحکومت کیا ہے؟ تو وہ استنبول کہیں گے جو کہ غلط ہے۔ ترکی کا دارالحکومت انقرہ ہے۔ جب تک اس خطے میں رومن راج تھا۔ اس وقت استنبول دارالحکومت تھا۔ مگر آج کےترکی کے دارالحکومت کا نام انقرہ ہے۔ 2019ء کے اعدادو شمار کے مطابق ترکی کی اوسطاً عمر 77.5سمجھی جاتی ہے۔ جو باقی دنیا سے بہت زیادہ ہے۔ پاکستان کی طرح ترکی بھی ایک زرعی ملک ہے۔ یہ دنیاکا دسواں زرعی ملک ہے۔ ترکی پوری دنیا میں اپنی کاٹن، سن فلاور، لوبیا، اپنے انگوروں ، سیبوں اور اپنے ڈرائی فروٹ کی وجہ سے مشہور ہے۔ جس طرح ہمارے ملک میں حضرت داتاگنج بخش ؒ اورحضرت لال شاہؒ کا عرس منایا جاتا ہے۔ اسی طرح ترکی میں ہرسال دسمبر دس سے سترہ دسمبر تک مولانا رومی کا عرس منایا جاتا ہے۔ ویسے تو انگریز ٹیولیپ کے پھول کے بہت شوقین مانے جاتے ہیں۔ مگریہ ترک افراد تھے جنہوں نے یورپ کے لوگوں کو ٹیولپ پھول روشناس کروائے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹیولیپ آج بھی ترکی کا قومی پھول ہے۔ ترکی میں لوگ بہت پہلے شادی کرلیتے ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ ایک آزاد خیال ملک ہے۔ یہاں لڑکے اور لڑکیاں آزادانہ گھوم سکتے ہیں۔ اس لیے ان کا نوجوان کالج کے بعدا پنا جیون ساتھی ڈھونڈ چکا ہوتا ہے۔ مگر یہ بات بھی مشہور ہے کہ یہاں شادیاں ٹوٹنے اور طلاق کی شرح بہت کم ہے۔ مطلب لوگ شادیاں نبھاتے بھی ہیں۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.