
کاروبار میں مشکلات سےنجات کے لئے
آج کل ہر کوئی کاروبار کی تلاش میں ہے ،رزق چاہتا ہے مال چاہتا ہے دولت چاہتا ہے یہ تمام چیزیں بہت ہی آسان ہیں اس کے لئے بس اللہ کو راضی کرنا ہوگا اللہ کے ساتھ اس کے حبیب کو بھی ہمیں راضی کرنا ہوگا جو کہ زیادہ مشکل نہیں بہت ہی آسان ترین ہے ۔رزق کی خواہش رکھنا کوئی بری بات نہیں ہے
ہر کوئی رزق کی خواہش رکھتا ہے رزق کے بغیر دولت کے بغیر مال کے بغیر اس دنیا میں رہنا مشکل ہے جس کے پاس مال نہیں ہوتا دولت نہیں ہوتی رشتے دار دوست احباب بھی اسے اپنی مجالس میں بٹھانا پسند نہیں کرتے کہ یہ غریب ہے اس کے پاس کچھ نہیں اور جب بندہ مانگنے پر آتا ہے جب بندہ کسی سے کچھ مانگتا ہے۔ تو بس اس کی قدر اس کی عزت ختم ہونا شروع ہوجاتی ہے اسی لئے آپ سے ایک ایسا وظیفہ شیئر کیاجارہا ہے کہ جو آپ کوہر بڑی مشکل سے نجات دے دے گا اور ساتھ میں ایک سچا واقعہ بھی بیان کرتے ہیں ایک عورت ایک خاتون جو کہ برونائل کی پرنسز ہیں جن کا نام حافظہ سرور البولکیہ ہے آپ حافظہ بھی ہیں اور اتنے بڑے ملک کی شہزادی بھی ہیں ان کا ایک بیان سنا وہ کہتی ہیں کہ میں ایک ورد کو بہت زیادہ اپنایا کرتی اور اس ورد کی برکت سے اللہ پاک نے مجھے بے شمار عطا فرمایا ہے اور میری تمام خواہشات پوری ہوئی ہیں۔ اسی طرح بہت سی مسلمان
خواتین ہیں جو کہ بہت زیادہ دولت مند ہیں بہت کچھ ان کے پاس ہے ایک خاتون جن سے میری ملاقات ہوئی چند روز قبل وہ ملک یمن سے تعلق رکھنے والی ہیں اور اپنے کاروبار کے لئے کسی اور ملک میں گئیں اب یہاں پر ملک نہیں بتایا جاسکتا وہ وہاں گئیں وہ کہتی ہیں کہ اس وقت میرے پاس کچھ بھی نہ تھا بالکل خالی ہاتھ گئی بس مجھے کسی نے ایک عمل بتایا اور میں اس عمل کو کرنا شروع ہوگئی اور عمل کو شروع کرتے کرتے یہاں تک پہنچی کہ آج اللہ پاک نے مجھے اس قدر عطا فرمایا ہے کہ آج میں پندرہ کمپنیوں کی مالک ہوں اور میرے نیچے بہت سے لوگ کام کررہے ہیں جن کو میں سیلری دیتی ہوں اور بہت اچھا میرا کاروبار چل رہا ہے تو یہ ایسے وظائف اور ایسے عملیات ہوتے ہیں جو انسان کی زندگیوں کو بدل دیتے ہیں۔
آپ لوگ بھی چاہتے ہیں کہ آپ کی دعائیں قبول ہوجائیں تو سب سے پہلے تو مانگنے کا سلیقہ آجائے مانگنے کا سلیقہ کیسے آجائے کہ جب بھی رب تعالیٰ
سے مانگیں تو یوں گڑگڑا کر مانگیں یا باری تعالیٰ ہم تیرے کمزور ناچیز اور عاجز بندے ہیں تیری پاکی بیان کرتے ہیں تجھ سے مانگتے ہیں اور جب بھی مانگیں رات کے آخری تہائی حصے میں مانگیں کیونکہ وہ قبولیت دعا کا وقت ہوتا ہے ۔پیارے آقاﷺ نے فرمایا رات کی آخری تہائی حصے میں اللہ کریم آسمان دنیا پر اپنی خاص تجلی فرماتا ہے اور ارشاد فرماتا ہے ہے کوئی دعا مانگنے والا کہ اس کی دعا کو قبول کروں ہے کوئی سوال کرنے والا کہ اسے عطا کروں ہے کوئی بخشش کا طالب کہ اسے بخش دوں بے شک بعض ممالک میں سردیوں کا موسم ہے تو سردیوں کے موسم میں بستر سے اٹھنا مشکل ہے۔ کہ بس اتنا کرلیں اٹھیں وضو کریں وضو کرنے کے بعد اپنے بستر میں آجائیں اور بستر میں بیٹھ کر مانگ لیں اللہ تو نیتیں دیکھتا ہے توآپ کی نیت اچھی ہوگی خلوص کے ساتھ مانگیں گے تو رب تعالی بھی جھولیاں بھر بھر کر عطا کرے گا آپ کو ۔آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے کاروبار میں برکت ہو خواتین چاہتی ہیں کہ ان کے شوہر کے کاربار میں بھاری برکت اور ان کے والد کے کاروبار میں برکت ہو تو اس عورت کا پڑھا ہوا وہ وظیفہ کر لیں اللہ آپ کو بھی بے شمار عطافرمائے گا کرنا کچھ اس طرح سے ہے کہ روزانہ رات کو سونے سے پہلے بھی کر سکتے ہیں یا صبح سے لے کر شام تک صرف اور صرف 100 بار نیت یہ کرنی ہے کہ میں نیت کرتی ہوں کہ اللہ پاک میرے کاروبار میں برکت عطا فرمائے آپ نے روزانہ سو بار رات کو سوتے وقت آیت کریمہ یعنی لا الہ الا انتَ سُبحَانَکَ انی کنتُ من الظَالِمِین پڑھ لیجئے اسے صرف پاک و صاف لوگ ہی پڑھ سکتے ہیں ناپاکی کی حالت میں یہ آیت نہیں پڑھنی چاہئے۔