قرآن نے کیسے ایک بچے کو ماں سے ملایا

امریکہ کے ایک ہسپتال میں ایک عجیب وغریب واقع پیش آیا۔ اور اس واقع کے پیش نظر ایک امریکن ڈاکٹر مسلمان ہوگیا۔ ہسپتال میں ایک روز ڈلیوری کے دو کیس ایک ساتھ آئے۔ ایک عورت سے لڑکا پیدا ہوا۔ اور دوسری سے لڑکی۔ جس رات کو ان دو بچوں کی ولادت ہوئی ۔ اتفا ق سے نگران ڈاکٹر وہاں موجود نہیں تھا۔

دونوں بچوں کی کلائی میں وہ پٹی بھی نہیں بندھی ہوئی تھی ۔ جس پر بچے کی ماں کا نام لکھا ہوا تھا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ دونو ں بچے مکس ہوگئے او رڈاکٹر کےلیے یہ جاننا مشکل ہوگیا کہ کس عورت کا کونسا بچہ ہے؟ حالانکہ اس میں ایک لڑکی تھی اور دوسرا لڑکا۔ ولاد ت کے نگرانی کرنے والے ڈاکٹروں کی ٹیم میں ایک مسلمان مصری ڈاکٹر بھی تھا۔ جس کواپنے فن میں بڑی مہارت حاصل تھی ۔ا ور امریکن ڈاکٹروں سے اس کی بڑی اچھی شناسائی تھی ۔ اپنے اسٹاف ایک امریکی ڈاکٹر سے بڑی گہر ی دوستی بھی تھی ۔ دونوں ڈاکٹر سخت پریشان تھے کہ اس مسئلے کا حل کیسے نکالا جائے؟ امریکن ڈاکٹر نے مصری ڈاکٹر سے کہا کہ تم دعویٰ کرتے ہو کہ قرآن میں ہر چیز کا بیان ہے۔ قرآن ہر چیز کی تشریح کرتا ہے۔ اور اس میں ہر طرح کے مسائل کا حل بتایا گیا ہے اب تم ہی بتاؤ کہ اس میں کونسا بچہ کس عورت کا ہے؟ مصری ڈاکٹر نے کہا کہ ہاں ! بے شک قرآن ہر معاملے میں ہمارے

رہنمائی کرتا ہے۔ اور میں آپ کو ثابت بھی کرکے دکھاؤں گا۔ مگرذرا موقع دیجئے۔ کہ اس معاملے میں اطمینان حاصل کرسکوں۔ چنانچہ مصری ڈاکٹر نے مصر کا سفر کیا اور جامع اظہر کے بعض شیوخ سے اس مسئلے میں استفسا ر کیا۔ اور امریکن ڈاکٹر سے کی گئی ساری بات چیت بھی سنا ڈالی ۔ جامع اظہر کے ایک عالم نے کہا مجھے طبی معلومات اور اس کے مسائل ادراک حاصل نہیں ہے۔ البتہ میں قرآن پا ک کی ایک آیت پڑھتا ہوں۔ اوراس پر غور وفکر کریں ۔ انشاءاللہ! آپ کو مسئلے کا حل مل جائےگا۔ چنانچہ اس عالم نے “سورت النساء” کی آیت گیارہ پڑھ کر سنائی ۔ جس کا ترجمہ ہے کہ مرد کے حصہ دو عورتو ں کے برابرہے۔ اس مصری ڈاکٹر نے اس آیت پر غور تدبر شروع کردیا۔ اور گہرائی میں جانے پر اسے اس مشکل کا حل بالآخر مل ہی گیا۔ چنانچہ وہ لوٹ کر امریکہ آیا۔ اور اپنے امریکن ڈاکٹر کو اعتما د بھروسے بھرے لہجے میں بتایا کہ قرآن نے ثابت کردیا۔ کہ ان دونوں میں سے

کونسابچہ کس ماں کا ہے؟ امریکن ڈاکٹر نے بڑی حیرت سے پوچھ اکہ یہ کس طرح سے ممکن ہے؟ اس مصری ڈاکٹر نے کہا کہ ہمیں ان دونوں عورتوں کا دودھ ٹیسٹ کرنے کا موقع دیں۔ کہ اس معاملے کا حل معلوم ہوجائے گا۔ چنانچہ تجزیے اور تحقیق کے نتیجے میں معلو م ہوگیا کہ کونسا بچہ کس کا ہے؟ او رمسلم ڈاکٹر اپنے غیر مسلم ڈاکٹر کو اس نتیجے سے پورے اعتماد اوربھروسے کے ساتھ آگاہ کردیا۔ ڈاکٹر حیران اور ششدررہ گئے ۔ آخر یہ کیسے معلوم ہوگیا ؟ مصری ڈاکٹر نے کہا کہ اس تحقیق اور ریسرچ کے نیتجے میں جو بات سامنے آئی تھی وہ یہ تھی کہ لڑکے کی ماں میں لڑکی کی ماں کے مقابلے میں ڈبل دودھ پایا گیا۔ مزید لڑ کے کی ماں کے دودھ میں نمکیات اور وٹامنز بھی دگنی تھی ۔ اور پھر مصری ڈاکٹر نے امریکن ڈاکٹر کے سامنے قرآن پاک کی وہ آیت تلاوت کی کہ مرد کا حصہ د و عورتوں کے برابر ہے۔ جس کے ذریعہ اس نے اس مشکل کا حل تلاش کیا۔ اب یہ حیران کن معجزہ دیکھ کر وہ امریکن ڈاکٹر ایمان لے آیا۔ اللہ اکبر۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.