
سبحان اللہ وبحمدہ کا جس نے عمل کر لیا راتوں رات کروڑوں کا مالک بن جائے گا
اللہ تعالیٰ کے عظیم انعامات میں سے ایک انعام تسبیح ہے تسبیح کہتے ہیں اللہ تعالیٰ کی شان اور پاکی بیان کرنے کوسُبْحَانَ اللّٰہ سُبْحَانَ رَبِّی الْعَظِیْم سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلیٰ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْم وغیرہ تسبیح اللہ تعالیٰ کا وہ ذکر ہے جس کی سلطنت سات آسمانوں کے اوپر تک پھیلی ہوئی ہے اور قرآن عظیم
الشان کی سات مبارک سورتوں کا آغاز تسبیح سے ہوتا ہے سَبَّحَ لِلّٰہِ مَا فِی السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ حضرت سیدنا نوح علیہ السلام نے اپنے بیٹے کو تسبیح کی تاکید فرمائی کہ بیٹا! سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ بِحَمْدِہِ کو ہمیشہ لازم پکڑنا یہ وہ کلمہ ہے جس کی برکت سے تمام مخلوق کو روزی ملتی ہے حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس ایک بڑے بالوں والا پرندہ لایا گیا ارشاد فرمایا کہ اس نے تسبیح چھوڑ دی، اس لئے پکڑا گیا سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ ، سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْم تسبیح میں گناہوں کی پاکی بھی ہے صرف ایک سو بار سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحْمَدِہِ پڑھا جائے تو سمندر کی جھاگ برابر گناہ معاف ہو جاتے ہیں تسبیح میں جنت کی آبادی بھی ہے کہ ایک بار سبحان اللّٰہ پڑھنے سے جنت میں اپنی ملکیت کا ایک درخت لگ جاتا ہے، درخت بھی معمولی نہیں بلکہ صدیوں کی مسافت تک پھیلا ہوا تسبیح میں حشر کے دن کا سامان بھی ہے ارشاد فرمایا کہ سبحان اللّٰہ آدھے میزان کو بھر دیتا ہے اور باقی کو الحمد للّٰہ بھر دیتا ہے ایک بزرگ کے پاس ایک شخص نے روزی کی تنگی کی شکایت کی انہوں نے فرمایا ہر نماز کے بعد سبحان اللہ ایک سو بار پڑھو وہ صاحب زندہ دل انسان تھے زندہ دل وہ ہوتا ہے جس کے دل میں اللہ تعالیٰ کا ذکر ہو اور جو دل کی توجہ سے اللہ تعالیٰ کا ذکر
کرتا ہو انہوں نے دل کی توجہ سے یہ عمل شروع کیا مگر ایک ہفتہ بعد اُن بزرگوں کے پاس آ کر کہنے لگے کہ یہ وظیفہ بند کرنے کی اجازت چاہتا ہوں کیونکہ اب تو زمین کے خفیہ خزانے بھی نظر آنے لگے ہیں جو لوگ عقل مند ہوتے ہیں وہ خزانوں کا مالک بننے سے ڈرتے ہیں کون سنبھالے، کون اتنی فکر اُٹھائے، کون اِتنا حساب دے، کون اتنے حقوق ادا کرے انسان کی ضرورت تو کچھ مال سے پوری ہو جاتی ہے اس سے زائد مال اس لئے ملتا ہے تاکہ انسان اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کے ذریعہ سے بڑے بڑے درجات حاصل کرے اگر یہ نیت نہ ہو تو ضرورت سے زائد مال انسان کو مسلسل ڈستا رہتا ہے ذلیل اور کمزور کرتا رہتا ہے پاگل اور نااہل بنا دیتا ہے بیماریوں اور مصیبتوں میں ڈال دیتا ہے عرض یہ کر رہا تھا کہ تسبیح بڑی نعمت ہے اللہ تعالیٰ جس بندے کو اس کی توفیق عطاء فرما دیں یہ اللہ تعالیٰ کا اس بندے پر بڑا اِحسان ہوتا ہے قرآن مجید میں جگہ جگہ حکم دیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی تسبیح کرو اور بتایا گیا ہے کہ تسبیح اللہ تعالیٰ کے مقربین کا وظیفہ ہے ہر تسبیح بندے کو اللہ تعالیٰ کے قریب کرتی ہے سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ ، سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیم قرآن مجید میں کئی جگہ اللہ تعالیٰ کی تسبیح ہے کبھی فرشتوں کی زبانی اور کبھی انبیائِ کرام کی زبانی اور کہیں کسی اور قرینے سے بندہ کا یہ دل چاہتا تھا کہ ایک ہی مجلس میں تسبیح کے یہ تمام مبارک اَلفاظ پڑھے کیونکہ قرآن مجید کی ہرتسبیح میں الگ الگ روحانی خزانے مخفی ہیں۔ اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین