بالوں کا گر نا ٹوٹنا پوری طرح سے بند اور بال تیزی سے لمبے ہوں گے۔

آج میں آپ کے لیے بہت ہی خاص نسخہ لا ئی ہوں کیونکہ بالوں میں لگا تار تیل لگانے سے ہمارے بالوں میں چپچپاہٹ شروع ہو جا تی ہے جس کی وجہ سے ہمارےبال اور بھی زیادہ ٹوٹنے گرنے اور جھڑنے لگتے ہیں لیکن یہ نسخہ نہ تو کوئی تیل ہے اور نہ ہی کو ئی سیرم اسے لگانے سے آپ کے بالوں کا جھڑنا

ٹوٹنا بند ہو گا بالوں کی لمبائی تیزی سے بڑھے گی یہ آپ کےبالوں پر پوری طرح سے کئیر کر ے گا بالوں پر کسی بھی قسم کی چپچپاہٹ محسوس نہیں ہو گی یہ نسخہ آپ کے بالوں کو جڑ سے مضبوط کر ے گا نئی جان پیدا کر ے گا بیس دن اس کا استعمال کر نا ہے۔ اس کے بعد فرق آپ خود دیکھیں گے۔ تو ٹائم ویسٹ کیے بنا جلدی سے جان لیتے ہیں ہمارا آج کا یہ نسخہ یہ نسخہ تیار کرنے کے لیے سب سے پہلے تو آپ چھ سے سات لہسن کے جوے لیں انہیں چھیل کر باریک پیس لیں یا پھر باریک کاٹ لیں۔ لہسن کے جووں کو باریک پیس کر ایک صاف ستھری پیالی میں ڈال دیں لہسن میں پا ئے جانے والے وٹامنز بالوں کو دھوپ کی کرنوں سے بچاتے ہیں جس سے بال ہمارے رف نہیں ہو تے ایک بر تن لیں اس میں ایک سے ڈیڑھ گلاس پانی ڈالیں اب ہم اس میں ڈالیں گے میتھی دانہ یہ ہم اس میں ڈالیں گے دو چمچ میتی دانہ میں پایا جانے والا پروٹین ہمارے بالوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔

کیونکہ نوے فیصد بالوں کو حصہ پروٹین سے بنا ہوا ہو تا ہے یہ ہمارے بالوں کو موٹا اور گھنا کر تے ہیں اس کو ہلکی آنچ پر پکاتے رہیں جب تک یہ پانی آدھا گلاس رہ جا ئے جب ایسا ہو جا ئے تو آپ چولھا بند کر دیں اور اب اس گرم پانی میں باریک لہسن ڈال دیں جو ہم نے پہلے سے تیار کر کے رکھا تھا لہسن ڈال کر اچھے سے مکس کر دیں تا کہ لہسن کے تمام اجزاء پانی میں آ جا ئیں جب ٹھنڈا ہو جا ئے تو آپ اسے چھان لیں یہ پانی چھان لینے کے بعد ہم اس میں ایک چیز پیاز کا رس شامل کر یں گے۔آپ ایک سرخ کلر کا پیاز لیجئے اس کا رس نکال لیجئے اب پیاز کے رس کو اس میں اچھے سے مکس کیجئے پیاز کا رس ہمیں گنج پن کے مسئلے دور رکھتا ہے اگر آپ کے بال کسی ایک جگہ سے زیادہ جھڑ رہے ہیں تو آپ پیاز کے رس کا استعمال کیجئے اب آپ اس نسخے کو کسی بو تل میں ڈال کر محفوظ کر لیجئے اب جان لیجئے اس نسخے کو استعمال کرنے کا طریقہ۔ آپ بوتل کو اچھے سے شیک کریں اب آپ بالوں کے حساب سے اسے بالوں کی جڑوں میں اچھے سے لگا لیں۔

Sharing is caring!

Categories

Comments are closed.