
تین شوال المکرم عید کا تیسرا دن رزق کی برسات ہوگی
ماہ شوال المکرم اسلامی سال کا دسواں مہینہ ہے اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ یہ شوال بن الفتک سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے اونٹنی کا دم اٹھانا۔
اس مہینے میں عرب لوگ سیر وسیاحت کرنےکےلیے گھروں سے باہر چلے جاتے ہیں۔ اس لیے اس مہینہ کا نام شوال رکھا گیا ہے۔ شوال کے حج کے مہینوں کا پہلا مہینہ ہے
اسے شاہر الفطر بھی کہتے ہیں۔ اس کی پہلی تاریخ کو عید الفطر کہتے ہیں۔ جس میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو بخشش کی خوشخبری سناتا ہے۔جیسا کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ : جب عید کا دن آتا ہے ۔ یعنی عیدالفطر کےدن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے فرشتوں پر فخر فرماتا ہے۔ پس فرماتا ہے کہ : اس مزدور کی مزدوری کیا ہے جس نے اپنا کام پور ا کیا ہو۔ فرشتے عرض کرتے ہیں کہ اے اللہ! اس کی جزاء یہ ہے اس کو پورااجر دیا جائے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہےکہ : اے میرے بندوں اور باندیوں میرے اس فریضے کو جو ان کے ذمے لازم آتا تھا ادا کردیا۔ پھر وہ عید گاہ کی طرف نکلےدعا کے لیے پکارتی ہو ئی ۔ مجھے اپنی عزت وجلال اور کرم بلند و مرتبہ کی قسم میں ان کی دعا کو قبول کروں گا۔آج جو آپ کو وظیفہ دینا چاہتاہوں وہ عید کے تیسرے دن کا ہے۔ انشاءاللہ ! اس عمل کوکرنے سے آپ کی تمام جائز حاجتیں پوری ہوں گی۔ آپ کی تمام پریشانیاں ختم ہوں گی۔
کوشش کریں کہ اس دن کےاندر یہ وظیفہ کریں۔ تاکہ اللہ تعالیٰ آپ کے رزق میں مال وجان میں خیروبرکت کانزول فرمائے انتہائی قیمتی دن ہے ۔ شاید یہ دن پھر زندگیوں میں نہ ملے ۔آپ نے عمل کس طرح کرنا ہے؟ کہ باوضو حالت میں کلمہ طیبہ جو پہلا کلمہ ہے اس کلمہ کا وظیفہ ہے۔ اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ آ پ نے اول وآخر درود پاک پڑھنا ہے۔ اور درمیان کےاندر جو پہلاکلمہ ہے اس کاوظیفہ کرناہے۔ ایک ہزار ایک سو گیارہ مرتبہ آپ نے پہلاکلمہ پڑھناہے ۔ اور پڑھنے کا طریقہ کار یہ ہے کہ ہردفعہ ” بسم اللہ الرحمن الرحیم لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ﷺ ” جس وقت سو کی تعدا د ہوجائے تو آپ ایک کاغذ قلم پاس رکھیں۔ اس پر اپنی حاجتیں رکھیں۔ چاہے وہ رزق کے معاملے میں ہے چاہے وہ قرض کے معاملے میں ہے۔ چاہے وہ آپ کا کوئی بھی معاملہ ہے آپ نے اس حاجت کو کاغذ کےاوپر لکھ دینا ہے۔ پھر آپ جب سو کے بعد کلمہ وظیفہ شروع کریں گے ۔ دو سو کی تعداد میں پہنچیں گے ۔ پھرآپ کی جو خواہش ہے جو حاجت ہے وہ آپ نے کاغذ پر لکھ دینی ہے۔ اسی طرح گیارہ سو کی تعداد تک پہنچتے پہنچتے آپ نے ہر سو کے بعد اپنی ایک حاجت کا غذ پر لکھ دینی ہے۔ جس وقت آپ یہ وظیفہ کرچکے ہیں۔ آپ نے اس کاغذ کو بند کردیناہے۔
اس کا غذ کے اوپر ایک سومرتبہ درود ابراہیمی پڑھناہےاور اس کے بعد آپ نے ایک آٹے کی گولی بنالیں۔ یا گ وشت کا ٹکڑا لے لیں۔ آپ نے وہ کاغذ اس آٹے کی گولی یا گ وشت میں رکھ کر اسے آپ دریا میں ، پانی میں ، سمند ر میں یا جہاں مچھلیاں ہوں۔ یاجنگل میں جہاں چرند پرند ہوں۔ تاکہ وہ اس چیز کو کھاجائیں تو اس حوالے سے آپ کی طرف سے صدقہ ہوجائےگا۔ دوسرا انشاءاللہ ! اس عمل کی برکت سے اللہ تعالیٰ آپ کو بے شمار رزق عطا فرمائیں گے ۔ اور آپ کی جو خواہشات ہیں۔ جو حاجات ہیں۔ وہ اللہ کے کرم سے پوری ہوجائیں گی۔ اللہ کریم آپ کو ایسی جگہوں سے رزق عطا فرمائیں گے کہ آپ کی سو چ بھی وہاں تک نہیں پہنچ سکتی ہے۔