
جب کسی کو تم سے سچا پیار ہو گا تو وہ ایک کام ضرور کرے گا۔
عورت کتنی خوبصورت ہے یہ اس کی صورت طے نہیں کر تی۔ یہ مرد کی پسند اور خواہش طے کر تی ہے میں نے گلاب چہرہ عورتوں کو رلتے اور عام شکل و صورت والی کو راج کر تے دیکھا ہے ۔ یہ جو محبت کرنے والے ہو تے ہیں وہ سر سے چادر تھوڑی کھیچتے ہیں۔ وہ اپنے نام کے ساتھ آپ کا نام
جوڑتے ہیں تا کہ عزت سانجھی ہوں۔ ہر عورت تمہار ا پیسہ دیکھ کر نہیں بکتی کچھ شہزادیوں کو جیتنے کے لیے تمہیں ترازو کے پلڑے میں دولت نہیں عزت کی مقدار بڑھا نا ہو گی۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہمیں ان سے بہتر ملے گا تو ہم خوش ہو جا ئیں گے اور انھیں بھول جا ئیں گے لیکن لوگ یہ کیوں نہیں سمجھتے کہ اگر ہمارے لیے ان سے بہتر کوئی ہو تا تو ہم ان سے دل ہی کیوں لگاتے؟ محبتیں بھلائی نہیں جاتی ہیں۔ زندگی میں سب کچھ حاصل نہیں ہو تا کسی کا کاش اور کسی کا اگر رہ ہی جا تا ہے لوگ جب آپ کو سمجھ نہیں پا تے تو آپ کو غلط قرار دے دیتے ہیں۔ حضرت علی نے فر ما یا عقل مند اور حساس لوگ ہمیشہ غم و فکر میں مبتلا رہتے ہیں اگر چاہتے ہو کہ امید نہ ٹوٹے تو صرف اللہ سے امید لگا یا کر و۔ رشتے نبھانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہو تی خود کو دکھ دینا پڑتا ہے کسی دوسرے کی خوشی کے لیے ضروری نہیں کہ دعا مانگتے وقت ہزار الفاظ استعمال کیے جا ئے
کیونکہ ہمارا رب تو ہماری خاموشی کوبھی سن لیتا ہے عورت کو کوئی کام بھی نہیں تھکا پا تا روئیے تھکا دیتے ہیں۔ جب کسی تعلق کی معیاد ختم ہو جا ئے دونوں طرف سے سمجھداری والی باتیں شروع ہو جا تی ہیں۔ غم اور مشکلات صرف اللہ کو بتا یا کرو۔ اس یقین کے ساتھ کہ وہ تمہیں جواب دے گا اور تمہاری تکلیف بھی دور کرے گا سالوں کا تعلق ہو، غضب کی محبت ہو یا بلا کا عشق ہو۔ جن لوگوں کے لیے آپ بیکار ہو جا ئیں وہ لا تعلقی ظاہر کرنے میں ایک لمحہ بھی نہیں لگا تے۔ بات نہ کرنے سے تعلق نہیں ٹوٹتا تعلق تب ٹوٹتا ہے جب ایک دوسرے کے بغیر صبر آ جا ئے۔ جن لوگوں کے پاس آپ کو دینے کے لیے وقت ہی نہ ہو ان کے پیچھے پیچھے اپنی محبت کا رو نا روتے پھر نا بے معنی ہو تا ہے کیونکہ بھیک میں ملے وہ لمحوں کی توجہ کا اگر دل ایک بار عادی ہو جا ئے تو پھر ساری زندگی یہی بھیک ملتی ہے۔ بعض اوقات انسان کی زندگی میں ایک خلا آ جا تا ہے
جسے پُر کر نا نا ممکن ہو جا تا ہے کیونکہ چیزیں تو چیزوں کا متبادل ہو سکتی ہیں مگر انسان، انسانوں کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔ کچھ لوگ شروع میں اتنی توجہ دیتے ہیں ہمارا دو منٹ چپ رہنا بھی برداشت نہیں کر تے۔ ہماری بے رخی پر پو چھتے ہیں ہزار بار اور پھر ایک وقت آ تا ہے ہماری طویل خاموشی بھی کوئی اثر نہیں کر تی۔ ہماری بے رخی ناراضگی سب بے معنی ہو جا تے ہیں۔